Faraz Faizi

Add To collaction

11-Dec-2021 لیکھنی کی کہانی -(اوپن ٹاپک) میرا قلم! اور ستارے..تیسرا حصہ



☜♥★ *شاعروں کی تخلیق میں نظر آتے ہیں یہ ستارے*

 جی ہاں بالکل !!!

یہ ستارے بڑے کمال کے ٹھہرے ناظرین!!! کیسے محبوب کی جبیں پر جگمگاتے ہیں پھر غم ہو جاتے ہیں، دیکھئے

منور خان غافل لکھتے ہیں

ستارے گم ہوئے خورشید نکلا
عرق جب یار نے پونچھا جبیں سے

وہیں بشیر بدر کہتے ہیں

محلوں میں ہم نے کتنے ستارے سجا دیئے
لیکن زمیں سے چاند بہت دور ہو گیا

قارئین!! نیند سے بیزار آنکھوں اور ستارے کا میل بھی ملاحظہ فرمائیں

فاروق نازکی نے خوب نقشہ کھینچا ہے 

ستارے بوتی رہیں نیند سے تہی آنکھیں
ادھر یہ حال کہ دامن بھی تر نہیں ہوتا

قصۂ غم ۔۔ستاروں کے سنگ
قابل اجمیری کی قابلیت  بھی ملاحظہ کریں

ان کی پلکوں پر ستارے اپنی ہونٹوں پر ہنسی
قصۂ غم کہتے کہتے ہم کہاں تک آگئے

محمد صفدر لکھتے ہیں

چاند چل دیا چپ چاپ سوگئے ستارے بھی

رات کی سیاہی میں دل کا داغ جلتا ہے

محبوب کے دیدار کی حسرت اور ستاروں کا نکلنا دیکھئے

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی کہتے ہیں

فلک پہ چاند ستارے نکلتے ہیں ہر شب
ستم یہی ہے نکلتا نہیں ہمارا چاند

قارئین کرام!!! دیکھا آپ نے یہ ستارے کتنے نیارے ہیں! زندگی کے ہر شعبے میں جگمگاتے ہیں۔۔۔۔۔خدا کرے آپ کے خوابوں کو بھی جگمگاتے رہیں، آخر میں ساری دنیا کی ماؤں کیلئے منور رانا کا یہ شعر اور تحریر کا اختتام

تیرے دامن میں ستارے ہیں تو ہوں گے ائے فلک
مجھ کو اپنی کی میلی اوڑھنی اچھی لگی

کاوش فکر: فرازفیضی کشن گنج بہار
Mobile No.: 932618751

   13
1 Comments

Naymat khan

12-Dec-2021 05:22 AM

Good

Reply